In series of tweets, Sheikh Rasheed said political differences and hate have become a threat to national security. Criticism and mocking are two different things, he added.
سیاسی نفرتیں ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن گئی ہیں۔تنقید اورتضحیک دو مختلف چیزیں ہیں۔عدلیہ اوراداروں کو متنازعہ نہیں بنانا چاہیے۔پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت اور مہنگائی ہے۔ملک سیاسی تصادم کیطرف بڑھ رہا ہےانتقام کی سیاست اپنے انجام کو پہنچےگی جس سے سب لپیٹ میں آئیں گے،اس سے بچیں.
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) August 12, 2022
Terming poverty, the biggest problem of the country, the former interior minister said the incumbent rules have increased the number of cabinet members despite the crunch economic situation of the country.
The foreign reserves of the country have also plunged to a record low. People are unable to pay their electricity bills, medicines and edible items.
حکمرانوں نے اخراجات کم کرنے کی بجائے 62 وزراء لگائے جن میں 17 بےمحکمہ ہیں۔سٹیٹ بنک کے فارن ریزرو 7 ارب پر چلے گئے ہیں اور کمرشل بینکوں میں 4 ارب ڈالر کم ہوگئے ہیں جو تشویش ناک ہے۔100 روپے کلو آٹا،دوائیاں نایاب اور بجلی کا بل دے نہیں سکتے۔آج3بجے لال حویلی میں پریس کانفرنس کروں گا.
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) August 12, 2022